بیروت،31جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)لبنانی ملیشیا حزب اللہ اور شام میں النصرہ محاذ تنظیم کے کے مسلح ارکان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ آج انجام پا رہا ہے۔ اس دوسرے مرحلے میں حزب اللہ کے قیدیوں کی رہائی کے بدلے النصرہ محاذ کے مسلح جنجگوؤں اور ان کے اہل خانہ کا علاقے سے نکل جانا شامل ہے۔لبنان کے علاقے عرسال میں ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پناہ گزین کیمپوں سے کوچ کے خواہش مند ہر ایک مجموعے کے شام کے اندر پہنچنے پر حزب اللہ کا ایک قیدی رہا کیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ عرسال اور اس کے نواحی علاقوں میں بے گھر افراد کے کیمپوں سے نکل جانے کے خواہش مند رجسٹرڈ افراد کی تعداد 10ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جن میں عام شہری اور مسلح جنگجو دونوں شامل ہیں۔
النصرہ محاذ تنظیم نے لبنانی سکیورٹی اداروں اور بین الاقوامی انجمنوں کو 7800افراد کے نام پیش کیے تھے جو شام میں اِدلب کا رخ کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب اہلِ شام بریگیڈز تنظیم نے اپنے 3000مسلح جنگجو اور دیگر ارکان کے نام پیش کیے جو عرسال کے کیمپوں سے نکل کر شام میں القلمون کے دیہات جانا چاہتے ہیں۔یاد رہے کہ النصرہ محاذ کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد حزب اللہ نے سرحد کے نزدیک عرسال کے تمام محاذوں پر لڑائی روک دینے کا اعلان کیا تھا۔ حزب اللہ نے 19 جولائی کو مسلح شامی گروپوں کے خلاف لڑائی کا آغاز کیا تھا جن میں النصرہ محاذ نمایاں ترین ہے۔ کارروائی میں حزب اللہ کو شامی فوجی طیاروں کی معاونت بھی حاصل رہی۔